Tuesday, December 25, 2012

گہنگار






بس جی کب سے بیٹھی کانپ رھی ھوں
بڑا گناہ کر بیٹھی پتا ھی نہیں تھا
اسلام کی حقیقی تعلیم کا تو اب چل رھا ھے
پتا ھی نہیں تھا یہ حرام کام ھے
یہ تو ابھی پڑھا میں نے
کرسمس کی مبارک باد دینا حرام ھے
ایمان کے لیے خطرہ ھے
میں نے پتا نہیں کتنے لوگوں کو کرسمس کی مبارک باد دے دی
جو مجھے عید کی مبارک باد دیتے ھیں رمضان کی مبارک دیتے ھین جو کافر ھے
میرا بیچارا ایمان ابھی تک کانپ رھا ھے
حرام تو حرام ھوتا ھے جی
اور ایمان سے بڑی کیا چیز ھو تی ھے
کوئ نہیں جی
ایمان نہیں تو کچھ بھی نہیں
ان کافروں کے ملک میں رھتے ھوئے بہت کچھ دیکھتی ھوں وہ سب جائز ھے حلال ھے
ان سے بھیک لینا
اپنی غیرت بیچ دینا عوام کا سودا کرنا جائز ھے
اسلامی ممالک کے لوگوں عیاشی کرنے کے لیے ان کافر ممالک میں آنا
شراب پینا
گرل فرینڈز بنانا سب جائز ھے


اپنے اسلامی ملک میں بیٹھ کر
دھوکہ بے ایمانی کرنا
یتیموں غریبوں کا حق کھانا
بے گناہ کو قتل کرنا
زکات کے پیسے کھا جانا حرام کی کمائ سے حج کرنا کسی بے گناہ کو سزا دلانا - رشوت کھانا - جھوٹ بولنا - بہتان لگانا- قرآن کو اٹھا کر جھوٹی گواھی دینا
یہ سب جائز اور حلال ھے جی


ھم تو جدی پشتی امتی ھے ھم تو بخشے بخشائے ھیں ان چھوٹے موٹے گناھوں کو تو اللہ ویسے ھی بخش دے گا
اگر کسی کو کرسمس کی مبارک باد دے دی تو
توبہ میری توبہ ایمان کا خطرہ ھے جی
آج کل تو ایمان سوئ کی نوک  پہ رکھا ھوا زرا سی بات سے ڈولنے لگتا ھے  خطرے میں پڑ جاتا ھے


میں تو سمجھتی تھی دنیا میں سب سے مضبوط چیز ایمان ھے کسی چٹان کی طرح اٹل  اللہ پہ ایمان انسان کو مضبوط کرتا ھے میں نہیں جانتی تھی ایمان کسی موم کا بنا ھوا ھوتا ھے جو زرا سی گرمی سے پگھل سکتا ھے کسی مٹی کے بنے ھوئے کچے گھر جیسا جو زرا سی بارش میں زمین بوس ھو جاتا ھے


میں تو مانتی تھی اللہ سب کا رب ھے
رسول کریم رحمت اللعالمین ھیں
ایمان اللہ کو ماننا ھی نہیں اللہ کی ماننا بھی ھے
قرآن کو اللہ کی آخری اور کامل کتاب ماننا ھی نہیں عمل کرنا بھی ھے
میری آنکھیں تو آج کل کے کچھ علماء اکرام کے فتوؤں نے کھولی ھے
حرام حلال کی پہنچان تو اب ھوئ ھے
ھیلو کہنا بھی حرام ھے
میری آنکھیں تو اب کھولی ھیں


اللہ سے محبت ھے تو ھمیں تنگ نظر ھونا چاھیے اس کے پیدا کیے ھوئے انسانوں کو جینے کے قابل بھی نہیں سمجھنا چاھیے
اگر سچے مسلمان ھیں تو باقی سب کو کافر قابل ِ نفرت سمجھنا چاھیے
ھمارے مذھبی جذبات ھیں جو کسی بھی حالت میں مجروع نہیں ھونے چاھئیے سب کو اس کا خیال رکھنا چاھئیے چاھے کوئ کافر ھو یا دہریہ


اور دوسرے مذاھب کے انسان ؟؟؟
وہ اللہ کی مخلوق نہیں
ان کے مذھبی جذبات نہیں
یہ کائنات ھمارے لیے بنی ھے
جنت کے حق دار ھم ھیں
ھم کچھ بھی کریں یا کچھ نہ کریں دوزخ ھم پہ حرام ھے


مذھب انسان کو انسان بناتا ھے
انسانیت کی سمجھ عطا کرتا ھے
جو اللہ کے جتنا قریب ھوتا ھے وہ اتنا حلیم ھو جاتا ھے
اللہ تو حلیم ھے وہ اپنے بندوں کو معاف کرنے کے بہانے ڈھونڈتا ھے
سزا دینے کے نہیں -
بس جی اللہ سب گناہ معاف کر سکتا ھے
کسی کو بھولے سے بھی کرسمس کی مبارک باد نہ دیں
گہنگار ھو سکتے ھیں جنت کے دروازے بند ھو سکتے ھیں


Friday, December 21, 2012

خوشی یا انجوائے منٹ





صبح ابھی نیند میں تھی فون بل ھوئ کوئ محترم تھے جو کہہ رھے تھے میں انگلینڈ سے بول رھا ھوں لاٹری میں آپ کا نمبر نکلا ھے مبارک ھو آپ نے ایک تولہ سونا جیتا ھے
لہجہ پنجاجی تھا جیسے زبردستی انگلش لہجے جیسا بنانے کی کوشش کی جا رھی ھو مگر پنجابی لہجہ بے قابو ھو کر سامنے آرھا تھا
انعام نکلنے کی خبر مجھے سنائ جا رھی تھی مگر وہ محترم ایسے خوش ھو رھے تھے جیسے ان کے ھاتھ قارون کا خزانہ لگ گیا ھو


میں نے ان سے بہت ادب سے کہا مجھے سونا نہیں چاھئیے
کہنے لگے آپ کو لینا پڑے گا آپ ھمیں بتائیں آپ کا انعام آپ تک کیسے پہنچائیں بتا دیں
 میں کہا آپ یہ انعام  رکھ لیں اور آپ اس سے کوئ اچھا سا لینگوج کورس کر لیں مستقبل سنور جائے گا
نمبر دیکھا تو پاکستان کا تھا  - پاکستان کے نوجوان پہلے پاکستان میں رانگ نمبرز پہ کال کر دل خوش کیا کرتے تھے اب  پاکستان سے باھر بسنے والوں کو بھی فیض یاب کر رھے ھیں پتا نہیں لوگوں کا سینس آف ھیومر ایسا ھو گیا ھے ان کو اس سے کیا خوشی ملتی ھے دل میں آئ کاش سائنس اتنی ترقی کر جائے ایسے لوگوں کو فون سے گولی سے اڑا دیا جائے اگر گولی نہیں تو دو چار چماٹ لگا دیں جائیں



پاکستان میں اپنے دوستوں کے فون کم آتے ھیں کچھ فرشتہ صفت انسانوں نے اپنی زندگی اسلام کے لیے وقف کی ھوئ ھیں ڈھڑا ڈھڑھ  احادیث اور قرآنی آیات ایس ایم ایس کر رھے ھوتے ھیں پتا نہیں یہ نیکی کی کون سی قسم ھے عمل کچھ نہیں اسلام کی تبلیغ مسلمانوں کو کرنے کوشش جاری رکھے ھوئے ھیں - نیکی کی تلقین کرنے والے کو نیکی کرنے والے کے برابر اجر ملتا ھے اس لیے سبھی ایک دوسرے کو نیکی کرنے کی تلقین کرتے نظر آرھے ھیں فیس بک پہ بھی یہی حال نظر آتا ھے صبح سے شام تک بس یہی ایک کام رہ گیا ھے دل تو کرتا ھے پوچھوں پیارے بہن بھائیوں زبان سے سب اسلامی احکامت کا ذکر کریں گے تو عمل کون کرے گا - عمل کیا کافر لوگ کریں گے


دنیا میں ترقی کرنے کے لیے کافر لوگ کافی ھیں ھم ایک دوسرے کو مسلمان بنانے میں اور اپنی ذھانت کو رانگ نمبرز پہ کال کرنے میں استعمال کرنے میں مصروف ھیں اور اس حال میں بہت خوش ھیں

Wednesday, December 12, 2012

بوریت -






صبح گھر سے نکلتے ھی تاحدِ نظر سفیدی پھیلی نظر آئ ھربرف ھی برف
تھی شب بھر برف باری ھوتی رھی آسمان سفید تھا زمین درخت پھول پودے سبھی برف کے بنے ھوئے تھے اکا دکا لوگ آ جا رھے تھے کچھ نے سر کہلا کر گڈ مارنگ کا اشارہ کیا کچھ جلدی میں بھاگتے جا رھے تھے

گاڑیاں آھستہ آھستہ چل رھی تھیں فٹ پاتھ پر خاموشی سے چلتے ھوئے سگنل کے رنگ بدلنے کے ساتھ ساتھ چلتی اور رکتی ھوئ گاڑیاں کوئ ہارن بھی نہیں بجا رھا سب اپنی اپنی لائن میں
چل رھے ھیں ایسے جیسے سب میں چابی بھری ھوئ ھے اور اپنا اپنا کام کر رھے ھیں -

مارکیٹ میں اپنی اپنی ٹرالی میں چیزیں رکھتے ھوئے لوگ قیمت لکھی ھوئ لینی ھے لو ورنہ مت لو پیسے دو واپس گھر کچھ کہنے بولنے کی ضرورت نہیں پڑتی - کوئ شور شرابہ نہیں کہیں کوئ آواز نہیں کہیں کوئ بھاؤ تاؤ نہیں ھو رھا کوئ رکشے ٹیکسی والا نہیں پوچھتا ٹیکسی چاھئیے یا نہیں - کوئ دکان دار اپنی نئ اشیاء کی آواز نہیں لگاتا سبزی والے پھل فروش بھی خاموش رھتے ھیں بھاگتی دوڑتی دنیا جیسے روبورٹ ھیں


انسانی حقوق کے عالمی دن پہ چند لوگوں کا جلوس پلے کارڈ اٹھے ھوئے ان کا روٹ بہت دب پہلے  مقرر ھو چکا  تھا سڑک کے ایک طرف سے دوسرے کنارے تک کچھ پولیس والے تھے ایمبولنس کسی بھی ایمر جنسی کے لیے تیار تھی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی کھڑی تھی کچھ ھو نہ ھو یہ تیار رھتے ھیں  کچھ لوگوں نے دو تین منٹ کی تقرر کی پروگرام ختم سب اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے کوئ تھوڑ پھوڑ نہیں کہیں ٹائر نہیں جلے کوئ پتھراؤ نہیں ھوا کوئ نعرہ بازی نہیں ھوئ - دل میں بڑی خواھش جاگ رھی تھی کچھ لاٹھی چارج ھو کچھ پتھراؤ ھو کچھ لوگوں کے سر پٹھیں گولیاں چلیں کچھ تو پاکستانی رنگ نظر آئے کچھ تو زندگی نظر آئے چاھے موت کی صورت میں ھی ھو سردیوں زندگی بھی سرد ھو جاتی ھے خاموشی سی خاموشی
پاکستان میں کبھی بجلی آنے کا شور کبھی جانے کا شور سڑک پہ ٹریفک کا شور دکانوں پہ ایک الگ شور - نہ چاھتے ھوئے بھی شور سننا پڑتا ھے - اگر گھر میں سونا چاھتے ھیں یا تلاوت کر رھے ھیں نماز پڑھ رھے ھیں قریبی مسجد سے آواز آتی سے اور مسلسل آتی ھے کوئ آپ کو اسلام کی طرف بلا رھا قرب ِ قیامت کی نشانیاں گنوائ جا رھی ھیں

یہ سب لکھنے کا مقصد کچھ خاص نہیں بس پاکستان یاد آرھا ھے - یہاں کا سکون بے سکون کر رھا ھے