رمضان میں جن کے روزے آٹے کی لائینوں میں گزرے
جو لوگ میٹھی عید منانے کے لیے چینی کو ترستے رھے
جن کے پیارے روزے میں ایک وقت کی روٹی کے لیے قدموں تلے روندھے گئے
جن کے سحری اور افطاری وقت بھی فاقے ھوتے رھے
ان کی عید کیسی گزری ھوگی
حیرت کی بات ھے نہ
ایک ھی سرزمین
ایک ھی ملک ایک ھی جیسے لوگ مگر زندگیوں میں اتنا فرق
کچھ لوگوں نے لاکھوں کی شاپینگ کی
لاکھوں روپے افطاریوں پہ لٹا دیئے
جس ملک کے صدر کے کتوں اور گھوڑوں پہ لاکھوں خرچ ھوتے ھیں
وزیرِ اعظم لاکھوں کی گھڑی اور کپڑے زیب تن کرتے ھے
جس کے پارلیمنٹ اور ایوان صدر کی آرائش پہ کروڑوں خرچ ھوتے ھیں
جس ملک میں ایک ارب روپوں کے قریب لوگوں نے فطرانہ دیا
جہاں کروڑں روپے کی زکات دی صدقات دیئے
اور اس ملک کے لوگ ایک وقت کی روٹی کے لیے
اپنے بچے بیچ رھے ھیں
فاقے کر رھے ھیں
حالات سے تنگ آکر خودکشی کر رھے ھیں
No comments:
Post a Comment