اللہ سب کا رب ھے چاھے کوئ اسے مانے یا نہ مانے اسے نوازتا ھے جگجیت سنگھ جنھیں اللہ نے بہت خوبصورت آواز سے نوازا اور اس کا استعمال انھوں نے خوب کیا پرانی شاعری کو زندہ کیا غزل کو زندگی دی
مجھے شاعری پسند نہیں تھی سمجھتی تھی بےکار لوگوں کا کام ھے غزلیں سننے کے بعد شعروں کے بعد غور کرنے کے بعد شاعری سی عشق ھو گیا میرا خیال ھے جو انسان شعروں ادب سے محبت کرتا ھے وہ زندگی میں کبھی کسی سے نفرت نہیں کر سکتا
آج ایک انسان دنیا سے چلا گیا انسان دنیا میں آتا ھی جانے کے لیے ھے ۔ انسان دنیا میں آتا ھے بچپن میں محبتیں سمیٹتا ھے جوان ھوتا ھے محبتیں بانٹتا ھے وہ صلاحیتیں جو اس کے رب نے اسے عنایت کی ھیں انھوں بروئےکار لاتے ھوئے دنیا میں اپنا نام پیدا کرتا ھے
جگجیت سنگھ کو اللہ نے خوبصورت آواز سے نوازا اب کی آواز ان کی پہنچان بن گئ آج وہ ھم نہیں مگر ان کی آواز ھمیشہ گونجتی رھے گی
یاد تو رھیں گے ھمیشہ جب بھی خوبصورت گائیگی کا ذکر ھوگا
پنجابی گیت اور غزلیں انھوں نے کم گائے ھیں ۔ پنجابی ماھیئے اورٹپے پنجاب کا خوبصورت تحفہ جگجیت اور چترا کی آواز میں
گزرا زمانہ سب کو یاد آتا ھے خاص طور پر بچپن کا زمانہ
میرا خیال ھے جو انسان شعروں ادب سے محبت کرتا ھے وہ زندگی میں کبھی کسی سے نفرت نہیں کر سکتا۔ بہت ہی خوبصورت بات کہی ہے آپ نے۔ جگجیت سنگھہ بے شک عظیم گلوکار تھے۔
ReplyDeleteسلام فکر پاکستان
ReplyDeleteمیرا خیال ھے آپ پہلی بار میرے بلاگ پہ آئے ھیں ۔ خوش آمدید اور شکریہ تبصرہ کرنے کا ۔ سلامت رھئیے
بُہت اچھا لکھا ہے ۔ ۔ ۔ اس میں میں یہ اضافہ کروں گا کہ وہ نہ صرف اچھے گلوکار تھے بلکہ ایک اچھے انسان بھی تھے ۔خالق نے اُنہیں نہ صرف اچھی آواز سے نوازا تھا بلکہ صورت بھی بُہت پیاری سی عطا کی تھی ۔ جسے دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ ۔
ReplyDeleteتم کو دیکھا تو یہ خیال آیا زندگی دھوپ تم گھنا سایا۔ ۔ شُکریہ (ایم ۔ ڈی )۔
سلام ایم ڈی اور ویلکم
ReplyDeleteیقیناً وہ اچھے انسان تھے اچھے انسان کی نشانی ھی یہی ھے وہ اچھی زندگی گزارتا ھے اور اپنے پیچھے محبت بھری یادیں چھوڑ جاتا ھے سنا ھےجگجیت سنگھ چند برس پیشتر مہدی حسن صاحب سے ملاقات کی غرض سے کراچی آئے تھے اور علاج کے لیے پانچ ہزار ڈالر دے گئے تھے وہ خیراتی اداروں کی خاموشی سے مدد کیا کرتے تھے
تبصرہ کرنے کا شکریہ ----