میرے جیسے کتنے لوگ ھوں گے جو پاکستان سے دور ھیں ملکی حالات جاننے کے لیے صبح صبح مختلف اخبارات کے کالم کا مطالعہ کرتے ھیں میری طرح وہ بھی سمجھتے ھیں کالم نگار جو بھی کہہ رھا ھے سچ کہہ رھا ھے اس کی ھر بات پہ یقین کر لیتے ھیں جس سیاست دان کے بارے میں لکھا جاتا ھے وہ ایمان دار ھے لوگ اسے ایسا ھی سمجھنے لگتے ھیں
کچھ کالم نگار سیاستدانوں کے خاموش سفیر ھوتے ھیں سیاستدانوں کی سیاست کا دارومدار کالمی لوٹوں کے کالم پر ھوتا ھے پہلے میں سمجھتی تھی صرف سیاست میں ھی لوٹے ھوتے ھیں مگر جب سے اخبارات کا مطالعہ شروع کیا مختلف کالم نگاروں کو بغور پڑھنا شروع کیا تو احساس ھوا ادب کی دنیا میں بھی لوٹے وافر مقدار میں پائے جاتے ھیں لوٹے چند ایک ھیں جو وقت بدلنے پہ اپنا سیاسی لیڈر بدل لیتے ھیں
میں اکثر سوچتی تھی یہ سیاسی لوٹے اتنا عرصہ سیاست میں کیسے ٹکے رہ سکتے ھیں اس کی ایک ھی وجہ ھے سیاسی لوٹوں کا سیاست کا سفر کالمی لوٹوں کی بدولت چلتا ھے جن کی بنا پر کالمی لوٹوں کو نوازا جاتا ھے جو وہ کہتے ھیں سچ کہتے ھیں اور ڈنکے کی چوٹ پہ کہتے ھیں وہ اور بات ھے وقت کے ساتھ ان کا سچ بدل جاتا ھے اور سچ بولنے کی قیمت بھی
ایک کالم نگار شروع میں مشروف کو ایک مسیحا کہتے تھے جنھو ں نے اتنے مشکل وقت میں ملک کو سہارا دیا پاکستان کو مشکل وقت سے نکالا اپنی جان کی پرواہ کیے بنا اس وقت پاکستان کو ایسے ھی کسی بہادر سیاسی لیڈر کی ضرورت تھی پھر وقت نے کروٹ لی بے نظیر کی واپسی ھوئ تو ان کا کالم آیا پاکستان کی تقدیر بے نظیر — بے نظیر کے بعد وہ نواز شریف اور زرداری کے گن گانے لگے کیونکہ انھیں نہیں پتا تھا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا –
زرداری کے صدر بننے کے بعد انھوں نے دعویٰ کیا نھیں پہلے ھی احساس تھا زرداری ایک بہترین لیڈر ھیں بہترین سیاست دان ھیں انھوں نے ایک ایسے وقت میں پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا جب پاکستان کے وجود کو خطرہ تھا اگر زرداری یہ نعرہ نہیں لگتےتو پتا نہیں پاکستان کا کیا حال ھوتا پاکستان کے صدر بننے کا حق دار ان سے بڑھ کر کوئ نہیں ھو سکتا انھیں پاکستان کے حالات بدلتے ھوئے نظر آنے لگے جو ایک آمر کے دورِ حکومت میں نا گفتہ بہ ھو چکے تھے
پھر مشرف کے احتساب کا نعرہ بلند ھوا تو ان کے کالم اِحتساب پہ تھے احتساب بہت ضروری ھے ایک ایسے شخص کا جس نے ملک کی بیٹی کو دشمنوں کے حوالے کیا معصوم فرشتوں جیسی بچیوں کا جلا دیا ایک سفاک انسان کو ایسی سزا ملنی چاھیے تو آنے والوں کے لیے عبرت ھو
کل ان کا ایک کالم پڑھا نواز شریف کی خاموشی میں انھیں ایک بہت ھی زہین انسان چھپا ھوا نظر آرھا ھے بصیرت سے بھرپور جس نے اتنے سالوں میں بہت کچھ سیکھا ھے
یہ دنیا کے لوگ کتنے رنگ بدلتے ھیں سامنے کی تصویر بدلتے ھی ان کی سوچ بدل جاتی ھے پاکستان میں لوگوں کے ایمان ھی نہیں قلم بھی بک جاتے ھیں اب کس پہ یقین کریں کس پہ نہ کریں
No comments:
Post a Comment