وقت کتنی جلدی گزر جاتا ھے ایسے لگتا ھے وقت کو پر لگ گئے ھیں بھاگ نہیں رھا اڑ رھا ھے ابھی لگتا ھے انتظار کر رھے تھے رمضان آنے والا ھے اور آج جمعتہ الوداع بھی گزر گیا
پاکستان میں پتا نہیں اب رمضان کیسا آتا ھوگا جیسا ھم نے گذارا تھا بچپن میں ۔ اب بھی ویسی ھی رونق ھوتی ھوں گی سحری سے پہلے بھی مسجد سے اعلان شروع ھو جاتا تھا سحری جگانے والے بھی آتے تھے پھر سارا دن سب کو اتنے فخر سے بتاتے تھے آج ھمارا روزہ ھے پھر افطاری کا انتظار - بازار میں رونقیں - مزے مزے کی خوشبو ئیں اور کھانے - چاند رات کی رونق عید کا مزا -یہاں پر ھر تہوار خاموشی سے گزرتا ھے نہ قریب کوئ مسجد ھے جہاں مسجدیں ھیں بھی وہاں بھی لاؤڈ سپیکرز استعمال کی اجازت نہیں - بازار ویسے ھی خاموش ھوتے ھیں جیسے سارا سال ھوتے ھیں رمضان کی رونق یہاں کہاں ۔ ہاں ایک فرق ھوتا ھے یہاں کی مارکیٹوں میں کھجوریں مل جاتی ھیں رمضان میں ۔ نہ چاند رات کی رونق ھوتی ھے نہ عید کا پتا
خوشیاں اور غم اپنوں کے ساتھ منانے میں سکون ملتا ھے خوشی میں جب آپ کے ساتھ آپ کے اپنے خوش ھوتے ھیں تو خوشی دوبالا ھو جاتی ھے اور غم میں جب کوئ آپ کے آنسو صاف کرنے والا ھو تو غم آدھا رہ جاتا ھے
آج پاکستان بہت یاد آرھا ھے یہاں عید پہ باربی کیو بھی ھوگا ملنے والے بھی ھوں گے مگر وہ مزا نہیں ھوگا جو اپنے سب کے ساتھ مزا آتا تھا اور خوشی ملتی تھی
آتا ہے ياد مجھ کو
ReplyDeleteوہ گذرا ہوا زمانہ
وہ جھاڑياں چمن کی
وہ ميرا چہچہانا
وہ ساتھ سب کے اُڑنا
وہ سير آسماں کی
بی بی ۔ دنيا اصل مسرتوں يعنی اطمينان بخش مسرتوں سے نکل کر نمائشی خوشيوں کو اپنا چکی ہے ۔ اب اپنے وطن ميں بھی بظاہر بڑی رونقيں ہيں مگر دل ويران پڑے ہيں ۔ اللہ ہميں حق کو پہچاننے کی توفيق عطا فرمائے
نیک لوگوں کا رمضان جلدی گزر جاتا ہے
ReplyDeleteورنہ ایسے لوگ بھی ہیں
کہ رمضان کی طوالت کے رونے روتے پائے جاتے ہیں
سعدیہ بہت مزے کی تحریر ہے۔ جی اب بھی بہت کچھ ویسا ہی ہے :)
ReplyDeleteواقعی میں بھی اکثر سوچ کر اُداس ہوتا ہوں کہ پردیس میں رہنے والوں کی بھی کیا خوشیاں ہوتی ہوں گی، وہاں کا رمضان، وہاں کی عیدیں اور باقی تمام ایوینٹس کا وہ مزہ قطعاً نہیں جو یہاں ہے۔
اللہ اِس عید کو آپ کیلئے بھی ڈھیروں خوشیوں کا باعث بنائے
سلام اجمل جی
ReplyDeleteصدیوں بیت گئیں ۔ ھر زمانے میں لوگ بیتے زمانے کو یاد کرتے ھیں جو چیز چھن جاتی ھے وہ زیادہ پیاری ھو جاتی ھے اور دل کی ویرانی کی ایک وجہ یہ بھی ھے جب دل بے جان چیز وں کی زیادہ خواھش کرنے لگیں تو ویران ھو جاتے ھیں بے جان چیزیں کبھی حقیقی خوشی نہیں دے سکتیں
سلام جعفر
ReplyDeleteشاید آپ پہلی بار میرے بلاگ پہ تشریف لائے ھیں ویل کم اور رمضان مبارک ۔۔
جو لوگ رمضان میں قید ھو جاتے ھیں وہ تنگی محسوس کرتے ھیں جو اللہ کے قریب ھو جاتے ھیں انھیں وقت گزرنے کا پتا نہیں چلتا
سلام عادل بھیا
بہت بہت شکریہ ۔۔۔۔ پر دیس میں خوشی یا غمی کا مواقع جب بھی آتے ھیں اپنا دیس اور اپنے لوگ بہت یاد آتے ھیں ۔
دعا کے لیے شکریہ آپ بھی شاد و آباد رھیں