Wednesday, March 13, 2013

انمول رتن


پاکستانی عوام کے لیے خوشی کی خبر ھے حنا ربانی کھر کو دنیا کی پر کشش ترین سیاستدان قرار دیا گیا ھے ۔۔ یہ ایک بہت بڑا اعزاز ھے ۔ باقی سیاستدانوں کو بھی چاھئیے وہ پر کشش بننے کی کوششیں تیز کر دیں حکومت کو چاھئیے پرسنائیلٹی بہتر بنانے کے لیے بھی ایک الاؤنس منتخب ارکان کو دینا چاھئیے ایسے عزاز اور پاکستان کو ملنے چاھئیے  دنیا کے مخلص ترین اور ذہین ترین سیاستدان پاکستان میں نایاب ھیں شاید پاکستان کی مٹی اس معاملے میں اتنی زرخیز نہیں اس لیے سیاستدان باھر سے منگوائے جاتے ھیں



سیاست کے انمول رتنوں کا ذکر ھو اور یوسف رضا گیلانی کا ذکر نہ ھو "" توہینِ سیاست "" ھو گی موصوف کا ریکارڈ  ھے وہ کسی ٹالک شو میں گئے ھوں یا کسی جلسے جلوس میں ھمیشہ نئے سوٹ میں گئے ھیں کوئ نئ بات ان کے خطاب میں ھوتی تھی یا نہیں مگر ٹائ ھمیشہ نئ اور قیمتی ھوتی تھی کسی کے گھر افسوس کرنے بھی گئے تو سوٹڈ بوٹڈ گئے ۔ انجیلینا جولی نے ان کے بارے میں کچھ اچھے خیالات کا اظہار نہیں کیا پتا نہیں بیچاری کچھ پاگل ھوگی ان کے قیمتی سوٹ گھڑی فیملی کے رھن سہن سونے اور چاندی کے برتنوں سے سجے ھوئے ڈنر  سے امپریس نہیں ھوئ ۔ پتا نہیں وہ سیلاب سے ڈوبتے ھوئے پاکستان کے وزیرِاعظم کو کیسا دیکھنا چاھتی تھی


اگر محبت کا ذکر آئے اور محترم صدر زرداری کے ذکر نہ آئے تو محبت کی کہانی نا مکمل رھے گی ۔ اب لوگوں کو شاہجہاں کا ذکر بھول جانا چاھئیے کہ اس نے اپنی مرحوم بیوی کی محبت کا کیسا اعلیٰ ثبوت دیا ۔ ھمارے صدر کو دیکھیں انھوں نے اپنی بیوی کے مرنے کے بعد ایک پل کے لیے بھی ان کی تصویر کو اپنے سے جدا نہیں کیا چاھے پارٹی میٹنگ ھو یا کوئ بین الاقوامی اجلاس ۔ کہیں قرض مانگنے جاتا ھے یا امداد بی بی تصویر ساتھ ھوتی ھے اس سے بڑی محبت کی کیا مثال ھو سکتی ھے ؟؟ ان کی محبت میں تاج محل نہیں بنوا سکتے تو کیا ھوا وہ پہلے سے بنی ھوئ عمارات کو ان کے نام سے منسوب کر رھے ھیں ۔ ملک ریاض کو چاھئیے تھا وہ بلاول ھاؤس کی جگہ بی بی کے نام سے تاج محل نہ سہی کوئ محبت کی یادگار تعمیر کرتے جہاں پہ دنیا بھر کے محبت کرنے والے آتے چڑھاوے چڑھاتے مرادیں مانگتے اور بنوانے والے کو دعائیں دیتے ملک ریاض کو چاھیے اب کوئ پروجکٹ شروع کرنے سے پہلے اس بندی سے مشورہ کر لیں اور مشورہ فری نہیں دیا جائے گا وہ کیسے کیسے کو نوازتے ھیں بندی ان سے بری ھے کیا


خوش قسمت ترین لوگوں کا ذکر کیا جائے تو  ذہن میں ھمارے وزیر ِ اعظم محترم راجہ پرویز اشرف کا نام آتا ھے موصوف نے عوام سے بہت سے وعدے کیے امیدیں دلائیں ۔ مگر اپنے کسی وعدے کو پورا نہیں کر سکے کچھ لوگوں کا خیال تھا وہ سزا کے حقدار ھیں مگر ھوا کیا - ان کا کہنا ھے وہ ایک رات سو رھے تھے ان کی بیوی نے انھیں جگا کر بیاتا انھیں وزیرِ اعظم بنا دیا گیا ھے خوش قسمتی کیسے دبے پاؤں بنا دستک دئیے زندگی میں داخل ھوتی ھے جب آپ سو رھے ھوتے ھیں کچھ لوگ ساری عمر جاگتے ھیں بہت کچھ سوچتے ھیں اور قسمت ٹھینگا بھی نہیں دیکھاتی ۔ اگر دولت ذھانت سے ملتی تو بے وقوف بھوکے مرتے - یا آپ یہ بھی کہہ سکتے ھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہنا کیا بس سمجھ جائیں



آنے والے وقت کے بارے میں کوئ نہیں جانتا مگر ھمارے محترم وزیرِ داخلہ رحمان ملک کی پیش گوئیاں اکثر پوری ھوتی ھیں وہ خبر دیتے ھیں دھشت گردی کی کاروائ ھوگی اور کتنے دھشت گرد شہر میں داخل ھو چکے ھیں لوگ ان کے بیان پہ کان نہیں دھرتے پھر واقعہ ھونے کے بعد وہ پھر ٹی وی پر آکر اپنی پیش گوئ پوری ھونے کی خوشخبری سناتے ھیں دیکھا میں نے کہا تھا نہ ۔۔۔ پتا نہیں جب سب پتا ھوتا ھے تو کوئ کاروائ کیوں نہیں کی جاتی ۔ آپ انھیں سیاست کا نجومی کہہ سکتے ھیں جس کا کام صرف یہ بتانا ھے کیا اچھا ھوگا کیا برا ۔ باقی آپ جانے اور آپ کا خدا جانے


موجودہ حکومت کے اور بھی بہت سے انمول رتن ھیں مگر ان کا ذکر پھر کبھی سہی - بس اللہ کی قدرت پہ حیرت ھوتی ھے اللہ نے بھی کیسے کیسے شاہکار پیدا کیے ھیں - موجودہ حکومت میں ایک سے بڑھ کر ایک شاہکار ھے ۔ دنیا کے خوش قسمت ترین لوگ جو حکومت میں آنے کے بعد امیر ترین بھی ھو جاتے ھیں -