Friday, December 21, 2012

خوشی یا انجوائے منٹ





صبح ابھی نیند میں تھی فون بل ھوئ کوئ محترم تھے جو کہہ رھے تھے میں انگلینڈ سے بول رھا ھوں لاٹری میں آپ کا نمبر نکلا ھے مبارک ھو آپ نے ایک تولہ سونا جیتا ھے
لہجہ پنجاجی تھا جیسے زبردستی انگلش لہجے جیسا بنانے کی کوشش کی جا رھی ھو مگر پنجابی لہجہ بے قابو ھو کر سامنے آرھا تھا
انعام نکلنے کی خبر مجھے سنائ جا رھی تھی مگر وہ محترم ایسے خوش ھو رھے تھے جیسے ان کے ھاتھ قارون کا خزانہ لگ گیا ھو


میں نے ان سے بہت ادب سے کہا مجھے سونا نہیں چاھئیے
کہنے لگے آپ کو لینا پڑے گا آپ ھمیں بتائیں آپ کا انعام آپ تک کیسے پہنچائیں بتا دیں
 میں کہا آپ یہ انعام  رکھ لیں اور آپ اس سے کوئ اچھا سا لینگوج کورس کر لیں مستقبل سنور جائے گا
نمبر دیکھا تو پاکستان کا تھا  - پاکستان کے نوجوان پہلے پاکستان میں رانگ نمبرز پہ کال کر دل خوش کیا کرتے تھے اب  پاکستان سے باھر بسنے والوں کو بھی فیض یاب کر رھے ھیں پتا نہیں لوگوں کا سینس آف ھیومر ایسا ھو گیا ھے ان کو اس سے کیا خوشی ملتی ھے دل میں آئ کاش سائنس اتنی ترقی کر جائے ایسے لوگوں کو فون سے گولی سے اڑا دیا جائے اگر گولی نہیں تو دو چار چماٹ لگا دیں جائیں



پاکستان میں اپنے دوستوں کے فون کم آتے ھیں کچھ فرشتہ صفت انسانوں نے اپنی زندگی اسلام کے لیے وقف کی ھوئ ھیں ڈھڑا ڈھڑھ  احادیث اور قرآنی آیات ایس ایم ایس کر رھے ھوتے ھیں پتا نہیں یہ نیکی کی کون سی قسم ھے عمل کچھ نہیں اسلام کی تبلیغ مسلمانوں کو کرنے کوشش جاری رکھے ھوئے ھیں - نیکی کی تلقین کرنے والے کو نیکی کرنے والے کے برابر اجر ملتا ھے اس لیے سبھی ایک دوسرے کو نیکی کرنے کی تلقین کرتے نظر آرھے ھیں فیس بک پہ بھی یہی حال نظر آتا ھے صبح سے شام تک بس یہی ایک کام رہ گیا ھے دل تو کرتا ھے پوچھوں پیارے بہن بھائیوں زبان سے سب اسلامی احکامت کا ذکر کریں گے تو عمل کون کرے گا - عمل کیا کافر لوگ کریں گے


دنیا میں ترقی کرنے کے لیے کافر لوگ کافی ھیں ھم ایک دوسرے کو مسلمان بنانے میں اور اپنی ذھانت کو رانگ نمبرز پہ کال کرنے میں استعمال کرنے میں مصروف ھیں اور اس حال میں بہت خوش ھیں

6 comments:

  1. آج کل مسلمان وہی نیک کام کرنے کی تگ و دو میں لگے ہوئے جن میں نہ پیسہ خرچ ہوتا ہے اور نہ دماغ۔ ہم لوگ شارٹ کٹ کے اتنے عادی ہو چکے ہیں امتحانوں میں پاس ہونے کیلیے محنت کی بجائے تعویز گنڈوں کا سہارا لے رہے ہیں۔
    یہی حال ایس ایم ایس بھیجنے والوں کا ہے۔ مفت کے ہیں اس لیے لوگ دھڑا دھڑا نیکیاں سمیٹنے میں لگے ہوئے ہیں انہیں یہ نہیں معلوم کہ خدا اتنا بھی بیوقوف نہیں ہے کہ وہ ان کے دل کا حال نہ جان سکے۔ نیکی وہی قبول ہو گی جس میں دل و جان کی کاوش شامل ہو گی۔

    ReplyDelete
    Replies
    1. سلام اور ویلکم میرا پاکستان جی


      دنیا بہت فاسٹ جا رھی ھے ۔ دنیاوی ترقی میں بھی ھم شارٹ کٹ ڈھونڈتے ھیں آخرت کے لیے بھی کوئ ایسا عمل کریں جس سے جنت بھی تھوڑی محنت سے مل جائے ۔ زندگی فرعون کی اور آخرت موسیٰ کی ۔

      Delete
  2. کیوں اپنا خون جلاتی ہیں ۔ میری خوش قسمتی کہ میں آپ کے آس پاس نہیں ورنہ ہر دم گولی کھا کر مرنے کا دھڑکا لگا رہتا ۔ ویسے یہ کام صرف لڑکے نہیں کرتے ۔ برابری کا زمانہ ہے ۔ مجھے سیل فون پر لڑکیوں کے بھی ٹیلیفون آتے رہتے ہیں ۔ میں تو آدھی بات سن کر ٹیلیفون بند کر دیتا ہوں ۔ کوئی زیادہ تنگ کرے تو متعلقہ محکمے کو مطلع کر دیتا ہوں ۔ ویسے یہ کام صرف پاکستانی نہیں کرتے امریکا سمیت دوسرے ممالک کے لوگ بھی کرتے ہیں ۔ جعلی انعام کی ای میلز بھی آتی ہیں ۔
    جو لوگ احادیث یا کچھ اور فارورڈڈ میسیج بھیجتے ہیں دوسری بار میسیج آنے پر اُنہیں میسیج بھیج دیتا ہوں کہ آپ کا مشکور ہوں لیکن میرے پاس کتابوں کی شکل میں سب موجود ہے جو میں پڑھتا رہتا ہوں اسلئے میرے لئے آپ وقت ضائع نہ کریں ۔ اور یہ میں جھوٹ نہیں کہتا ۔ آپ بھی بطور سچ یہ جواب دینا شروع کیجئے اور پریشانی سے بچیئے

    ReplyDelete
    Replies
    1. سلام اور ویلکم اجمل جی


      اوہ پاکستان ترقی کر رھا ھے ۔ افسوس ھے ھماری ترقی صرف بری باتوں میں ھو رھی ھے ۔
      کچھ عرصہ پہلے تک یہاں بہت کالز آتی تھیں کوئ لاٹری کسی انعام نکلنے کی کسی رئیس انسان کی جائداد کی تقسیم کی خوشخبری کی کالز ۔ اس سال قانون بن گیا ھے آپ نمبر نوٹ کریں پولیس کو دے دیں وہ کاروائ کریں گے کچھ لوگوں کو سزائیں اور جرمانے ھوئے ھیں اب ایسی کالز نہیں آتیں
      پاکستان سے اتی ھیں ابھی بھی کالز قرآن اکیڈمی کی پہلے کچھ اکیڈمیز تھی اب تو لگتا ھے جس کے پاس کمپیوٹر ھے اس نے آن لائن قرآن پڑھانے کا کام شروع کر دیا ھے پاکستان اور یورپ کا چار گھنٹے کا فرق ھے یہاں لوگ ابھی سو رھے ھوتے ھیں اور پاکستان میں صبح ھو چکی ھوتی ھے صبح صبح یہ نیکی کا کام شروع ھو جاتا ھے

      Delete
  3. میں حقائق لکھنے اور بولنے کا عادی ہوں ۔ مجھے نومبر 2012ء کے آخر تک انگلینڈ سے انگریزی میں میسیج آ رہے تھے جو پاکستان کے وقت کے مطابق رات دو ڈھائی بجے شروع ہوتے تھے ۔ پھر وقفے وقفے سے آتے رہتے تھے ۔ نتیجہ میں سو نہیں سکتا تھا ۔ میں نے نمبر بلاک کر دیا پھر بھی آتے رہے ۔ تنگ آ کر میں نے بھیجنے والے کو پیغام بھیجا کہ میرے پاس نہ تو انہیں پڑھنے کا وقت ہے اور نہ مجھے ان کی ضرورت ہے اسلئے اپنا وقت ضائع نہ کریں اور مجھے کسی کاروائی پر مجبور نہ کریں ۔ اب دو ہفتے سے میسیج نہیں آیا

    ReplyDelete
  4. یہ رانگ نمبر نہیں بلکہ فراڈیوں کا بہت بڑا ریکٹ ھے۔
    اگر بات بڑھتی تو آپ سے انعام بھیجنے کا خرچہ منگواتے۔
    اپنے افریقی بھائیوں نے اب پاکستانیوں کو اس قسم کے مشغلوں سے روشناس کروا دیا ھے۔

    سوچنے کی بات یہ ھے کہ یہ لوگ آپ کی ذاتی معلومات کہاں سے لیتے ھیں۔
    حیرانی کی بات یہ ھے کہ بینکوں کے مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ اپنے بنک کے کھاتے داروں کا پرسنل ڈیٹا بیچتے ھیں۔

    ReplyDelete