Monday, September 19, 2011

یاد دلانا تھا



کہتے ھیں روز کا آنا جانا اھمیت کھو دیتا ھے مگر کبھی کبھی آنا جانا کچھ زیادہ کم ھو جائے تو لوگ بھول جاتے ھیں ۔ لکھنے کو کچھ نہیں یہ تحریر اس لیے لکھ رھی ھوں کہ بلاگ زرا سانس لیتا رھے لوگ بھول ھی نا جائیں کہ کوئ سعدیہ بھی تھی
زندگی اور موت میں کچھ فرق تو ھونا چاھئے اگر زندگی میں چپ رھیں تو زندوں میں کون شمار کرے گا سوچا منہ کھولا جائے کچھ تو بولا جائے
انسان دنیا میں آتے ھی اپنے وجود کا اظہار چلا کر کرتا ھے اور زندگی بھر کبھی خوشی میں خوشی سے چیختا ھے غم میں دکھ سے چلاتا ھے اور جب مرتا ھے تو منہ کھولا ھوتا ھے کوئ بات منہ میں رہ جاتی ھے

رات کے وقت مرنے کی بات نہیں کرنی چاھیے کوئ بری بات بھی نہیں کرنی چاھئیے ورنہ خواب بھی برے آتے ھیں

آج سیارہ پر گئ کچھ لکھنے والے تو موسلادھار لکھ رھے ھیں کچھ لوگ چپ سادھے بیٹھے ھیں کچھ بلاگر کافی عرصے کے بعد لکھتے ھیں مگر کرتے دھماکہ ھیں دھشت گردوں جیسا دھماکہ نہیں ذوالفقار مرزا جیسا
کچھ رحمان ملک کی طرح آنے والے امن کی خبر دیتے ھیں مگر جیسے رحمان ملک کی بات کا کوئ نوٹس لیتا ایسے ھی لکھنے والے کی بات پہ بھی لوگ یقین نہیں کرتے

مجھے  آج کل شاعری اچھی لگ رھی ھے کچھ اشعار پڑھ کر تو سوچتی ھوں اگر میں کوئ شہنشاہ ھوتی تو شاعر کا منہ موتیوں سے بھر دیتی - یہ نا ممکن بات ھے میں شہنشاہ کیسے ھو سکتی ھوں ۔۔۔ خیر ----

بلاگ پہ حاضری لگ گئ ۔۔ یہ ثبوت کافی ھے کہ میں زندہ ھوں ۔۔۔۔۔ یہی یاد دلانا تھا

10 comments:

  1. زندگی زندہ دِلی کا نام ہے
    مردہ دِل خاک جيا کرتے ہيں

    سيّارہ پر ايک عمل کا آپ نے ذکر نہيں کيا ۔ اس پر دو تين بلاگ نما اخبار چھائے ہوئے ہيں

    ReplyDelete
  2. سلام اجمل جی ویلکم ۔۔۔

    بہت بہت شکریہ ۔۔ یہ موسلادھار بلاگ انھیں کی طرف سے آتے ھیں -
    پتا نہیں یہ مجھے محسوس ھوتا ھے یا ایسے ھی ھے جیسے لوگ پہلے بلاگ لکھتے تھے اب نہیں ویسے نہیں لکھتے

    ReplyDelete
  3. احمر

    اور جب مرتا ھے تو منہ کھولا ھوتا ھے کوئ بات منہ میں رہ جاتی ھے

    ہہت خوب

    میں شہنشاہ کیسے ھو سکتی ھوں
    ملکہ تو ہو سکتی ہیں
    :-)

    ReplyDelete
  4. درست فرمایا۔۔۔ اب بلاگستان کی وہ والی بات نہیں رہی۔۔۔ اب زیادہ تر خبریں ہی پڑھنے کو ملتی ہیں۔۔۔ لوگ شاید اکتا گئے ہیں لکھ لکھ کر یا پڑھ پڑھ کر۔۔۔

    آپ اچھا لکھتی ہیں۔۔۔ لکھتی رہا کریں۔۔۔ شاید اسی طرح بلاگستان کے موسمِ خزاں کو بہار میں بدلا جا سکے۔۔۔ شاید۔۔۔

    ReplyDelete
  5. سلام احمر اور ویلکم


    آپ شاید پہلی بار آئے ھیں میرے بلاگ پہ ۔ خوش آمدید
    احمر ملکہ بننے کے لیے بھی کسی شہنشاہ کی ضرورت ھوتی ھے اور افسوس اب شہنشاہت کا زمانہ نہیں رھا ۔ شہنشاہت کا زمانہ جلد گزر گیا یا میں لیٹ پیدا ھوئ ۔ اب تو بے ایمان حکمرانوں کا زمانہ ھے ۔۔۔۔ خیر
    ۔ تبصرہ کرنے کا شکریہ ۔۔۔۔۔


    سلام عمران اور ویلکم


    اب شاید لوگ نا امید ھو گئے ھیں ۔ یا رو رو کر تھک چکے ھیں یا سیاسی جوکروں کے لطائف پہ ھنس ھنس کر تھک کے ھیں -
    پہلے ھر موضوع پہ تحاریر پڑھنے کو ملتی تھی کوئ نہ کوئ نیا خیال کوئ ایسی بات جو آپ کو سوچنے پہ یا ھنسنے پہ مجبور کر دے اب زیادہ تر خبریں جوں کی توں‌پڑھنے کو ملتی ھیں جیسے اخبار کا صفحہ پڑھ رھے ھیں - بہار بھی آجائے گی ایک موسم ھمیشہ نہیں رھتا - تبصرہ کرنے کا شکریہ

    ReplyDelete
  6. "یہ تحریر اس لیے لکھ رھی ھوں کہ بلاگ زرا سانس لیتا رھے لوگ بھول ھی نا جائیں کہ کوئ سعدیہ بھی تھی
    زندگی اور موت میں کچھ فرق تو ھونا چاھئے اگر زندگی میں چپ رھیں تو زندوں میں کون شمار کرے گا سوچا منہ کھولا جائے کچھ تو بولا جائے
    انسان دنیا میں آتے ھی اپنے وجود کا اظہار چلا کر کرتا ھے اور زندگی بھر کبھی خوشی میں خوشی سے چیختا ھے غم میں دکھ سے چلاتا ھے اور جب مرتا ھے تو منہ کھولا ھوتا ھے کوئ بات منہ میں رہ جاتی ھے"




    بہت خوب لکھا

    ReplyDelete
  7. سلام زیرو جی


    ویلکم ۔۔۔ بلاگ پہ خوش آمدید ۔۔۔۔ تبصرہ کرنے کا شکریہ

    ReplyDelete
  8. شائید آجکل آپ اپنی زندگی میں کہیں مصروف ہونے لگی ہیں۔ تبھی زیادہ وقت نہیں دے پاتی ہوں گی

    ReplyDelete
  9. سلام عادل بھیا ویلکم


    آجکل کچھ بھی لکھنے کو دل نہیں چاھتا - کسی بلاگ پہ کسی فورم پہ اب تو فیس بک پہ بھی کوئ تبصرہ نہیں کر رھی - بہت سے موضوعات ھیں دیکھیں کب موڈ بنتا ھے - آپ نہیں لکھ رھے بلاگ ؟؟

    ReplyDelete
  10. ہممممم۔۔۔ اِسی موڈ کے خلاف ایک آدھ تحریر لکھ دیں پھر :پ

    میں لکھتا رہتا ہوں لیکن کچھ آہستہ رفتار سے شائید۔ وقت ملے تو ضرور لکھتا ہوں

    ReplyDelete