Saturday, November 17, 2012

وہ معصوم دھشت گرد دھشت سے مر گیا





اسے ماں نے بڑی منتوں مرادوں سے مانگا تھا
میرا چاند میرا پیارا کہہ کر پکارا تھا
وہ ننھا فرشتہ سب کی آنکھوں کا تارا تھا
جس کو دیکھ کر ھزار خواب
ماں کی آنکھوں میں جاگے تھے
کرے گا سب کا نام روشن
ملک و ملت کے لیے کئ کام کرنے ھیں
ھوگا امن کا پاسباں
بنے گا سچا مسلم
ھر روز نئے خواب دیکھنے والی
فلسطینی ماں بھول گئ تھی
ان کو سپنے دیکھنے کا کوئ حق نہیں
ان سے پہلے بھی لوگوں نے کئ سپنے سجائے تھے
مگر مقدر سپنے دیکھنے سے نہیں بدلتا
کتنی گودیں سونی ھوگئیں
کتنی سہاگنوں کی آنکھوں میں خزاں کاموسم ٹھہر گیا
مگر اس کی ماں
خون بھری زمین پہ پھول کھلانے کے خواب دیکھتی تھی
روتی آنکھوں کو ھنسانے کے خواب دیکھتی تھی
مگر دنیا کہتی تھی
وہ خطرناک لوگ ھیں
ان بے بس لوگوں سے
دنیا کے امن کو خطرہ ھے
پھر اٹھے امن کے پاسباں
دنیا سے دھشت مٹانے کو
کتنی طاقت سے
کتنے راکٹ برسے
اور
دھماکوں کے شور میں
وہ معصوم دھشت گرد دھشت سے مر گیا

----------------------------
یہ تصویر دیکھ کر کچھ عرصہ پہلے لکھی نظم یاد آگئ  سعدیہ سحر

3 comments:

  1. Israel has a right to exist. Just donot show one picture and try to look innocent. Hi tech defense has enabled them to defend themselves well. Jaundiced eye of Islam that helped them loot Khyber, is drooling to plunder them. Because that's what Book, prophet, islam directs so. 3 times Islamists have attacked them and thought that 7th century barbarism wil help them conquer Israel. In fact, they survived and are thriving. They are most intellectually developed humans in that part of world.
    Ajaz Latif

    ReplyDelete
  2. What happened tony earlier comment?
    Ajaz Latif

    ReplyDelete
  3. What happened to my reality base (not jannat based) comment? It's hard to swallow to see Israelis progressing well without paying Jizya.
    Ajaz

    ReplyDelete