Thursday, July 7, 2011

موت کے سوداگر

میں نے اپنے بیڈ روم کی سیٹینگ چینج کی ایک سائڈ ٹیبل کو ھٹا دیا اب جب بھی میری نظر اس کونے کی طرف جاتی ھے تو ایک کمی محسوس ھوتی ھے ۔ڈرائینگ روم کی ایک دیوار سے پینٹنگ کو اتار دیا وہ روم کی کلر سکیم سے ساتھ میچ نہیِں ھوتی تھی اب دیوار کو دیکھتی ھوں تو ایک خالی پن کا احساس ھوتا ھے بے جان چیزوں سے ھمیں لگاؤ ھو جاتا ھے یا انھیں دیکھنے کی ھمیں عادت ھو جاتی ھے


کتنی عجیب بات ھے وہ چیزیں جو نہ ھمیں دکھ دیتی ھیں نہ خوشیاں ھم ان کی کمی محسوس کرتے ھیں


ھمارے جاننے والی ایک فیملی نے کچھ عرصہ پہلے کچھ طوطے گھر میں رکھے ان کے بچے ان سے کھیلتے دانہ ڈالتے تھے فارغ وقت انھیں دیکھتے تھے خوش ھوتے تھے ۔ پیچھلے ھفتے ایک طوطا بیمار ھوا ایک دن مر گیا بچے سارا دن اسے دیکھ کر روتے رھے رات کو گھر والوں نے کہا اب پھینک دو مر گیا ھے کب تک دیکھتے رھو گے مگر بچے راضی نہیں ھوئے پھر گھر والوں نے اس طوطے کا جنازہ پڑھا لان کے ایک کونے میں دفن کیا قبر بنائ بچوں نے اس پہ پھول ڈالے دعا کی بچوں کو تسلی ھوئ ان کا پیارا طوطا ان کے پاس ھے جب دل چاہے گا قبر پہ دعا کر لیا کریں گے ۔ ایک بے زبان جانور جب ساتھ رھتا ھے تو اس بھی لگاؤ ھو جاتا ھے اس کی بیماری اس کی موت پہ دکھی ھو جاتے ھیں ھم محبت کرنے لگتے ھیں


ھم بے جان چیزوں کو سمبھال کر رکھتے ھیں ان سے وابستہ یادیں ھمیں عزیز ھوتی ھیں ۔ ھم بے زبان جانوروں سے محبت کرنے لگتے ھیں میں سوچ رھی تھی ٹارگٹ کلینگ میں مرنے والے لاپتہ ھوجانے والے دھماکوں میں جان سے جانے والوں کے گھر والوں کے دل پہ کیا بیتتی ھوگی وہ لوگ جن کے ساتھ ماضی کی بہت سی یادیں ھوتی ھیں جذباتی لگاؤ اور تعلق ھوتا ھے ان کے حوالے سے مستقبل کے خواب دیکھے ھوتے ھیں وہ بے جان اور بے زبان نہیں ھوتے ان کی بہت سی باتیں ھماری یادوں میں بسی ھوتی ھیں ان کو لوگ کیسے بھلاتے ھوَں گے  -
ایک ھنستے کھیلتے انسان کی میت کو دیکھنا جو صحت مند تھا کوئ بزرگ ھو یا بہت بیمار ھو ایسے میں  انسان ذھنی طور پہ تیار ھوتا ھے مگر موت اور ابدی جدائ کا دکھ بہت عرصہ تک رھتا ھے  ھم مہینوں ان کی باتیِں یاد کرتے رھتے ھیں اور ایک انسان جو ھنستے کھیلتے گھر سے جاتا ھے لوٹ آنے کے لیے جب وہ نہیں آتا یا اس کی میت آتی ھے گھر والے کیسے اپنے دلوں کو سمبھالتے ھوں گے
میں ایک بات اکثر سوچتی ھوں کیا موت کے سوداگروں نے کبھی زندگی سے محبت کی ھو گی کیا انسانوں سے محبت کی ھو گی
شاید موت کے سوداگروں نے اپنے دل میں کبھی محبت کو محسوس نہیں کیا انھیں شاید کبھی کسی
سے لگاؤ نہیں ھوا اگر ھوا ھوتا تو وہ جان سکتے ایک انسان کے جانے سے کتنے لوگوں کے
 دل کی بستیاں قبرستان بن جاتی ھیں

3 comments:

  1. خدا ان قاتلوں اور ان سے محض سیاسی مفاد کے لئیے قتل کروانے والوں کو اسی دنیا میں عبرت ناک بنا دے۔ تانکہ مظلوموں کا کلیجہ ٹھنڈا ہو

    ReplyDelete
  2. سلام اور شکریہ جاوید

    ظالموں کو اللہ ان کے ظلم کا بدلہ اس دنیا میں بھی دے اور آخرت میں بھی - بے سہاروں کا سہارا اللہ کی ذات ھے - حالات دیکھ کر کبھی کبھی مایوسی ھونے لگتی ھے مگر مایوسی گناہ ھے کبھی تو حالت بدلیں گے بس اس صبح کا انتظار ھے ۔۔۔

    ReplyDelete
  3. ان کموت کے سوداگروں نے بھی محبت کی ہے مگر صرف اور صف پیسے سے ،اپنےنفس سے اپنے نفس کی تسکین سے،اللہ ان کو ہدایت دے اور میرے پاکستان اور پوری دنیا میں جہاں جہاں ظلم ہو رہا ہے وہاں ظلم نہ رہے آمین

    ReplyDelete