Tuesday, October 11, 2011

ایک خوبصورت آواز


اللہ سب کا رب ھے چاھے کوئ اسے مانے یا نہ مانے اسے نوازتا ھے جگجیت سنگھ جنھیں اللہ نے بہت خوبصورت آواز سے نوازا اور اس کا استعمال انھوں نے خوب کیا پرانی شاعری کو زندہ کیا غزل کو زندگی دی
مجھے شاعری پسند نہیں تھی سمجھتی تھی بےکار لوگوں کا کام ھے غزلیں سننے کے بعد شعروں کے بعد غور کرنے کے بعد شاعری سی عشق ھو گیا میرا خیال ھے جو انسان شعروں ادب سے محبت کرتا ھے وہ زندگی میں کبھی کسی سے نفرت نہیں کر سکتا
آج ایک انسان دنیا سے چلا گیا  انسان دنیا میں آتا ھی جانے کے لیے ھے ۔ انسان دنیا میں آتا ھے بچپن میں محبتیں سمیٹتا ھے جوان ھوتا ھے  محبتیں بانٹتا ھے وہ صلاحیتیں جو اس کے رب نے اسے عنایت کی ھیں انھوں بروئےکار لاتے ھوئے دنیا میں اپنا نام پیدا کرتا ھے
جگجیت سنگھ کو اللہ نے خوبصورت آواز سے نوازا اب کی آواز ان کی پہنچان بن گئ آج وہ ھم نہیں مگر ان کی آواز ھمیشہ گونجتی رھے گی
یاد تو رھیں گے ھمیشہ جب بھی خوبصورت گائیگی کا ذکر ھوگا
پنجابی گیت اور غزلیں انھوں نے کم گائے ھیں ۔ پنجابی ماھیئے اورٹپے پنجاب کا خوبصورت تحفہ  جگجیت اور چترا کی آواز میں






 گزرا زمانہ سب کو یاد آتا ھے خاص طور پر بچپن کا زمانہ

اپنی زندگی گزار کر خوشی اور غم کے ھر احساس سے بے نیاز ھو گئے اللہ مغفرت فرمائے


4 comments:

  1. میرا خیال ھے جو انسان شعروں ادب سے محبت کرتا ھے وہ زندگی میں کبھی کسی سے نفرت نہیں کر سکتا۔ بہت ہی خوبصورت بات کہی ہے آپ نے۔ جگجیت سنگھہ بے شک عظیم گلوکار تھے۔

    ReplyDelete
  2. سلام فکر پاکستان


    میرا خیال ھے آپ پہلی بار میرے بلاگ پہ آئے ھیں ۔ خوش آمدید اور شکریہ تبصرہ کرنے کا ۔ سلامت رھئیے

    ReplyDelete
  3. بُہت اچھا لکھا ہے ۔ ۔ ۔ اس میں میں یہ اضافہ کروں گا کہ وہ نہ صرف اچھے گلوکار تھے بلکہ ایک اچھے انسان بھی تھے ۔خالق نے اُنہیں نہ صرف اچھی آواز سے نوازا تھا بلکہ صورت بھی بُہت پیاری سی عطا کی تھی ۔ جسے دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ ۔
    تم کو دیکھا تو یہ خیال آیا زندگی دھوپ تم گھنا سایا۔ ۔ شُکریہ (ایم ۔ ڈی )۔

    ReplyDelete
  4. سلام ایم ڈی اور ویلکم

    یقیناً وہ اچھے انسان تھے اچھے انسان کی نشانی ھی یہی ھے وہ اچھی زندگی گزارتا ھے اور اپنے پیچھے محبت بھری یادیں چھوڑ جاتا ھے سنا ھےجگجیت سنگھ چند برس پیشتر مہدی حسن صاحب سے ملاقات کی غرض سے کراچی آئے تھے اور علاج کے لیے پانچ ہزار ڈالر دے گئے تھے وہ خیراتی اداروں کی خاموشی سے مدد کیا کرتے تھے
    تبصرہ کرنے کا شکریہ ----

    ReplyDelete