Wednesday, October 3, 2012

خوشی کی خبر


میل باکس کھولا تو تو ایک ای میل سامنے آئ یہ ایک تبصرہ تھا جو کسی نے میرے بلاگ پہ کیا تھا ۔۔ تو مجھے یاد آیا میرا ایک بلاگ بھی تھا جو بھولی بسری یاد بن چکا ھے ھفتوں کیا مہینوں گزر گئے بلاگ کو دیکھے ھوئے بلاگ پہ جھانکا تو کسی آسیب ذدہ گھر کا منظر پیش کر رھا تھا جس کے بھوت پریت بھی چھوڑ کے جا چکے ھیں ھمت کی داد دیتی ھوں ان لوگوں کی جو روزانہ بلاگ پہ نجانے کیا تلاش کرتے ھوئے آتے ھیں ۔۔۔۔۔


زندگی ایک بار ھی ملتی ھے اس کو ھنسی خوشی گزارنا چاھیے اور خوشی کے لیے ضروری ھے نیوز چینلز سے کوسوں دور رھا جائے اس لیے نیوز چینل دیکھنا ھی چھوڑ دیئے میری دوست نے پوچھا آج کل پاکستان کی سیاست کا کیا حال ھے تو میں نے جواب دیا ملک کی سیاست کے حال کی تو سیاست دانوں کو بھی خبر نہیں‌ ھمیں کیسے خبر ھو سکتی ھے


سوچا تھا کوئ خوشی کی خبر ھو گی تو لکھونگی خوشی کی خبر اور کسی پاکستانی نیوز چینل پہ نا ممکن ھے نیوز کاسٹرز کے سجے سنورے چہرے مگر مجال ھے کبھی کوئ خوشی کی خبر سنا دیں ۔ آج ایک چینل لگایا تو ایک اینکر پرسن فرما رھے تھے بہت عرصے کے بعد عوام کو ایک خوشی کی خبر ملی ھے جس کا جشن عوام دل کھول کر منا رھے ھیں

اور وہ خوشی کی خبر کیا ھے ؟؟؟

وہ خبر یہ ھے کہ پاکستان ٹی ٹونٹی کے سیمی فائنل میں پہنچ گیا ھے ۔۔ عوام کو بہت بہت مبارک ھو ۔ آخر ایک خوشی کی خبر مل گئ ۔ اور انڈیا کے کھیل سے باھر ھونے کی خبر نے جیت کا لطف دوبالا کر دیا ۔۔۔۔
عاشقانِ کرکٹ آتش بازی کرکے اور ھوائ فائرنگ کر کے اپنے عشق کی انتہا کا عملی ثبوت پیش کر رھے ھیں ۔ اب پتا نہیں اس عشق کی دیوانگی میں کتنے شہیدِ کرکٹ  کے مرتبے فائز ھوئے ھوں گے

4 comments:

  1. اچھا لکھا ہے۔

    ReplyDelete
  2. یہ بھی تو خوشی کی ہی ایک خبر ہے کہ یہ بلاگ ایک سہ ماہی کے بعد پھر سے فعال ہو گیا ہے۔
    :)

    ReplyDelete
  3. سلام اور ویلکم گمنام،

    شکریہ بلاگ پہ آنے کا ۔۔ اور بے نام تبصرہ کرنے کا


    سلام احمد عرفان شفقت ویلکم


    بس سوچا لکھنا اتنا مشکل تو نہیں اس لیے لکھتے رھنا چاھیے ۔ بلاگ آخری سانسیں لے رھے تھے مرنے سے پہلے تھوڑی سی آکسیجن دی ھے - دیکھیں کب تک زندہ رھتا ھے

    ReplyDelete
    Replies
    1. نیں نہیں ایسی بات نہیں۔۔۔
      the show must go on :)

      Delete